گرمیوں کی سبزیاں لگانے کا موسم

Created By 1 at 1/15/2023 3:47:51 PM

گرمیوں کی سبزیاں لگانے کا موسم:

15 فروری سے گرمیوں کی سبزیاں لگانے کا صحیح موسم شروع ہو جاتا ہے
موسم گرما کی سبزیاں جن کی پنیری لگائی جاتی ہے اور بعد میں علحیدہ علحیدہ پودے لگائے جاتے ہیں:-
(1) ٹماٹر 🍅
(2) ہری مرچ 🌶️
(3) شملہ مرچ🫑
(4) بینگن🍆
موسم گرما کی سبزیاں: جن کے بیج، پنیری کے بغیر ڈائرکٹ لگائے جاتے ہیں
(1) کھیرا🥒
(2) گھیا توری
(3) کالی توری
(4) کدو 🍈
(5) پیٹھا 🍈
(6) ٹینڈا🫒
(7) تر
(😎 کریلا
(9) سبز پھلیاں
(10) لوبیا سفید
(11)لوبیا سرخ
(12) پودینہ

بیج
ہر بیج کو لگانے کا طریقہ الگ ہے. موٹے بیج لگانے سے پہلے، رات بھر پانی میں بھگو کر لگائیں۔ اور انکو مٹی میں ایک انچ گہرا لگائیں۔ باریک بیجوں کو صرف مٹی کی سطح پر رکھکر اوپر سے کوکوپیٹ / مٹی سے سے ڈھانپ دیں۔ پانی کا ہلکا شاور کر دیں۔ بیج لگانے سے پہلے گملے یا زمین کی مٹی میں اچھی طرح پانی دیدیں۔
جن بیجوں کے چھلکے سخت ہیں۔ جیسے... بادام آڑو خوبانی آلوبخارہ وغیرہ۔ انکو توڑ کر گری نکال کر لگائیں۔ کُچھ بیجوں کو اُبلتے پانی میں بھگو کر لگائیں۔ الائیچی/کالی مرچ/ بڑی الائیچی۔ وغیرہ۔ جس مٹی میں بیج لگائیں وہ بہت نرم ہو اور اسمیں پانی کا نکاس اچھا ہو۔ بیجوں کو انفرادی طور پر الگ الگ لگائیں۔
جب کوئی بیج یا قلم لگاتے ہیں تو لگانے کے بعد اسے شاور سے پانی دیں اور گملے کو پولی تھین شیٹ سے کور کر دیں کیونکہ جتنی زیادہ ہیٹ heat ملی گی اتنی جلدی نئے پتے نکلیں گے اور تب تک کور رکھیں جب تک نئے پتے نا نکل آئیں ان میں ایک دو سوراخ کرلیں ان سوراخ سے آپ پانی دے سکتے ہیں. زیادہ پانی نہ دیں جب ایک انچ تک مٹی خشک ہو جاے تب پانی دیں
خالی ٹین اور پلاسٹک اور تھرماپورکے ڈبوں یا پولی تھین بیگز میں بھی باآسانی ان سبزیوں کی کاشت کر سکتے ہیں۔
کریلہ ، بھنڈی توری،ٹینڈا، گھیا توری،ٹینڈی ،ککڑی اور کدو اس کے علاوہ بینگن، کھیرا،ٹماٹر ، دھنیا ،پودینہ،سلاد بھی اگایا جا سکتا ہے۔

چند احتیاطی تدابیر:
سبزیوں کی کاشت کے لئے ایسی جگہ کا انتخاب کیا جائے جہاں کم از کم آٹھ گھنٹے دھوپ آتی ہو۔
کچن گارڈننگ میں آب پاشی اہم کردارادا کرتی ہے۔ اگر پانی کی رسد مناسب نہ ہو تو پودوں کی بڑھوتری متاثر ہوتی ہے۔ لہذا پودوں کو پانی کی رسدتو جاتی ہے مگر اکثر گھروں میں پودوں کی بڑھوتری خاصی کم ہوتی ہے اور پودے مرجھانا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس کی چند وجوہات ہیں جن میں ناموزوں پانی، پانی کی زیادتی یا کمی، پانی بروقت نہ دینا وغیرہ شامل ہیں۔ پانی کی کمی یا زیادتی کو تو آسانی سے حل کیا جاسکتا ہے مگر ناموزوں پانی کا حل خاصا مشکل اور مہنگا کام ہے۔ عمومی طور پر پودوں کو عمودی ایک انچ پانی فی ہفتہ کی ضرورت ہوتی ہے مگر حالات اورموسم کے پیش نظراس وقفہ کو کم یا زیادہ بھی کیا جاسکتا ہے۔
گملوں میں لگائے جانے والے پودوں کی تھوڑی سی احتیاط ضروری ہے، ان کی نمی بھی نہ سوکھنے دیں مگرپانی کی بھی کسی طور زیادتی نہ ہونے دیں۔ بارش ہونے کی صورت میں آبپاشی کا وقفہ ایک سے دو ہفتہ تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ اگر گملوں میں سبزی کاشت کرنی ہو تو فالتو پانی کے نکاس کیلئے ان میں سوراخ رکھنے ضرور ی ہیں۔
بیلوں والی سبزیوں کو دیواروں یا سہاروں کی مدد سے اوپر چڑھائیں تاکہ روشنی او ہوا کا مناسب گزر ہو جس سے پودوں میں بیماریاں بھی کم حملہ کرتی ہیں اور اور پیداوار بھی بہتر ہوتی ہے۔
بیجوں کو ہموار سطح پر لگانے کی بجائے کھیلیوں پر کاشت کریں کیونکہ ہموار سطح پر کاشت کی گئی سبزیوں پر بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے

Back to List